ناشکری

لاہور:(عروہ سعید)”امی میں آپ کو یہ بات کیسے سمجھاﺅں کہ مجھے بڑا ٹی وی چاہیے،انوشے نے اپنی ماں کو سمجھانے والے انداز میں کہا“بڑا ٹی وی؟ارے انوشے بیٹا تم پاگل تو نہیں ہو گئی ہو ہمارے گھر میں ٹی وی ہے تو سہی،زیادہ بڑا تو نہیں لیکن اتنا چھوٹا بھی نہیں کہ ندامت ہو سکے ،عائزہ نے اپنی بیٹی انوشے کو سمجھاتے ہوئے کہا“انوشے ،عائزہ اور نبیل کی اکلوتی بیٹی تھی،لیکن انوشے کا ایک بھائی بھی تھا جمال،جمال چوتھی جماعت میں زیر تعلیم تھا جبکہ انوشے نویں جماعت کی طالبہ تھی ویسے تو انوشے ہر لحاظ سے ٹھیک تھی ۔پڑھائی میں بھی سب سے آگاے رہتی ،نماز،روزرہ کی بھی پابندی کرتی تھی لیکن اس کی ایک خامی ہی اس کی کمزوری بن گئی تھی اور وہ تھی ’ہوس،حرص،لالچ اور ناشکری“عائزہ اسے بہت سمجھاتی تھی لیکن وہ ایک کان سے سن کر دوسرے کان سے نکال دیتی تھی۔اب کچھ دنوں ہی کی بات ہے کہ انوشے اپنی ماں سے نئے اور بڑے ٹی وی کو لانے کی ضد کر رہی تھی۔عائزہ نے کسی نہ کسی طریقے سے انوشے کو بہلا ہی لیا تھا مگر اب انوشے بڑی ہو گئی تھی اور انوشے کو نبیل نے کافی حد تک لاڈ پیار سے بگاڑ دیا تھا۔انوشے جو بھی کہتی ،نبیلفورا لے آتا لیکن کب تک؟وہ لوگ متوسط طبقے سے تعلق رکھتے تھے۔”امی ابو امی امی ابو کہاں ہیں آپ دونوں؟انوشے نے مجھے تھپڑ مارا ہے”جچمال نے روتے ہوئے بتایا،”کہاں ہے انوشے اور کس وجہ سے مارا اس نے میرے بیٹے کو ،نبیل نے غصہ سے پوچھا“ارے آپ تو جانتے ہی ہیںغصے کی تیز ہے اب کمرہ بند کر کے رو رہی ہو گی“عائزہ نے نبیل کا غصہ ٹھنڈا کیا ۔ابو میں اس کی گڑیا سے کھیل رہی تھی تو مجھ سے غلطی سے ٹوٹ گئی ،جمال نے بتایا،۔اچھا بیٹا کوئی بات نہیں میں جا کر انوشے کو منانواں ورنہ منہ پھلا کر بیٹھ جائےگی ۔یہ کہ کرنبیل انوشے کو منانے چلا گیا اور وہ مان بھی گئی۔”ارے انوشے کیا کہ رہی ہو؟فائیو اسٹار ہوٹل میں ؟ہم لوگامیر نہیں ہیں بیٹا آپ کی سالگرہ گھر میں کر لیں گے نہ بیٹھا،عائزہ نے انوشے کو سمجھا یا۔“اوکے ماما لیکن میں صرف آپ کے کہنے پر مان رہی ہوں لیکن میں اپنی فریزنڈز کو بھی دعوت دوں گی آپ نے اچھا Menrرکھنا ہے“”ہاں بیٹی ٹھیک ہے ،عائزہ نے پیار بھرے انداز میں کہا“۔”انوشے آپ کی سالگرہ ہے کل؟سکول میں اس کی دوست نے پوچھا۔“انوشے نے جواب دیا“یس نور،ٹومورو ازمائی برتھ ڈے،آپ بھی آنا“۔”ہاں ضرور ضرور آﺅں گی پہلے بتاﺅ کون سے فائیو سٹاک ہوٹل میں؟نور نے پوچھا“یہ سن کر انوشے خاموش ہو گئی۔”نہیں،یار نور ویسے تو ہم میری سالگرہ ہوٹل میں ہی کرتے ہیں لیکن آج کل ابو کی طبیعت کچھ خراب ہے تو ہم میرے گھر پر ہی کریں گے۔انوشے نے پریشانی سے بات بنائی۔انوشے کی سالگرہ کا دن آہی گیا۔خوب انتظامات کیے گئے ۔کوفتے مٹن،کڑاہی،پکوڑے،ملائی بوٹی،بریانی اور میٹھے میں فالودہ تھا۔انوشے کی تمام دوستوں نے اس کو تحائف دیے انوشے کی دوستوں نے اس کی فرمائش کی کہ ہمیں اپنا گھر دکھاﺅ۔تھوڑی سی ہچکچاہٹ کے بعد انوشے نے اپنا گھر دکھانے کی حامی بھرلی۔انوشے !آپ نے تو کہا تھا کہ آپ کے گھر میں بیڈ ہیں لیکن آپ کے گھر بیڈ ز کا تو کوئی تصور ہی نہیں۔یہاں تو چار پائیاں ہی ہیں ،انوشے کو کئی آوازیں سنائی دیں۔”ہاں یار اصل میں پاپا نے نئے بیڈز کا آرڈر دیا ہے اس لئے پرانے بیڈز کو سیل کر دیا ہے۔انوشے نے اپنا بھرم رکھا ۔ارے نور!یہ کون ہے تمہارے ساتھ؟انوشے نے نور کے ساتھ آتی ہوئی لڑکی کا پوچھا۔ارے یہ ،یہ میری کزن ہے پری ،ماموں کی بیٹی ہے”اچھا پری ،آپ سے مل کر خوشی ہوئی،انوشے نے خوشی سے کہا ۔”جی انوشے،آپ کسی دن میرے گھر آنا،میرا گھر بہت بڑا ہے“”جی جی ضرور آﺅں گی ۔انوشے بولی“”انوشے بیٹا دیکھو باہر دروازے پر کس کی گاڑی آئی ہے؟”اچھا امی یہ کہ کر انوشے دروازے کی سمت بڑھی،”امی یاد ہے ایک لڑکی آئی تھی نور کی کزن میری سالگرہ کے دن اس کا ڈرائیور آیا ہے مجھے لینے۔“”ہاں بیٹا یاد ہے مجھے آپ چلے جاﺅ لیکن جلدی آنا۔“یس ماما یہ کہ کر انوشے گاڑی میں بیٹھ گئی ۔نبیل اور عائزہ کافی دنوں سے انوشے کو نوٹ کر رہے تھے کہ اس کی دلچسپی پڑھائی میں بھی کم ہو گئی ہے۔جس سے وہ انوشے ،پری کے گھر سے آئی تھی تب سے کافی چڑ چڑی ہو گئی تھی نبیل نے انوشے سے بات کرنے کا فیصلہ کیا۔”انوشے بیٹا انوشے۔۔۔۔“”جی پاپا سوری ،میں نے آپ کے آنے کو نہیں دیکھا۔“‘کوئی بات نہیں انوشے ،مجھے آپ سے ایک بات کرنی ہے“میں آپ کو کافی دنوں سے نوٹس کر رہا ہوں بیٹا!پڑھائی میں بھی آپ کی دلچسپی کم ہو گئی ہے“۔نبیل نے انوشے کو کہا۔”پاپا اصل مسئلہ یہ ہے کہ مجھے اپنا گھر اچھا نہیں لگتا“تو کس کا گھر اچھا لگتا ہے ہماری گڑیا کو؟“۔”پری کا پاپا“”واٹ؟آر یو میڈ،نبیل غصے سے بولا۔“اس کے بعد انوشے نے نبیل سے ان سب چیزوں کا ذکر کیا جو پری کے گھر میں تھیں اور انوشے کے گھر میں موجود نہ تھیں۔نبیل نے عائزہ کے کان میں کچھ کہا اور چلاگیا ۔؟؟امی امی امی۔۔۔“ہاں انوشے کیوڈ چلا رہی ہو؟“”امی پاپا کے آفس سے فون آیا ہے کہ ان کا ایکسیڈنٹ ہو گیا ہے وہ ہسپتال میں ہیں ان کی جان کو خطرہ ہے انوشے نے روتے ہوئے بتایا۔“جلد ہی عائزہ اور انوشے ہسپتال پہنچ گئیں ۔انوشے نے ہسپتال پہنچ کر اللہ تعالیٰ سے خوب دعائیں کیں کہ اس کے بابا ٹھیک ہو جائیں وہ آئندہ لالچ اور ناشکری نہیں کرے گی۔”ڈاکٹر انکل باہر نکلے اور بولے”اب آپکے بابا بالکل ٹھیک ہیںبیٹا“۔وہ کمرے میں جات ہی اپنے بابا کے گلے لگ گئی۔“اس کے بعد انوشے نے آسمان کی طرف منہ کر کے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا کہ اللہ نے اس کے بابا کو بچا لیا۔پیارے بچو!آپ مجھ سے عہد کریں کہ کبھی بھی ناشکر ی نہیں کریں گے،جو اللہ نے دیا ہے اسی پر خوش رہیں گے مجھے امید ہے کہ آپ سب یہ وعدہ نبھائیں گے!۔

#urwa saeed #leadernews #nashukeri