غریب عوام کیلیے پیٹرول کی قیمت 100 روپے کم کرنے کا فیصلہ

 اسلام آباد: وزیر مملکت پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ حکومت نے غریب عوام کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وفاقی دارالحکومت میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امیر اور غریب کے لیے پیٹرول کی قیمت میں 100 روپے کا فرق ہوگا۔ غریب لوگوں کے لیے پیٹرول پر رعایت کے فیصلے پر 6 ہفتوں میں عمل کیا جائے گا۔ وزیر مملکت نے کہا کہ گاڑیوں لے پیٹرول کی قیمت زیادہ دیں گے۔انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ شخص جس کے ہاتھ میں آئین دیا گیا تھا، جس کے ہاتھ میں ووٹ نہیں، مگر سلیکٹڈ زدہ دھاندلی کا کوئی کاغذ دیا گیا تھا کہ اس ملک کے غریب لوگوں کی حفاظت کرنا، وہ کہہ رہا ہے کہ ان سب کی ایسی کی تیسی۔وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ میں نے وزیراعظم صاحب سے درخواست کی کہ یہاں تو دو ملک ہیں، امیر کا الگ اور غریب کا الگ، جس پر انہوں نے کہا کہ غریب کے ملک کے ساتھ کھڑے ہو جاؤ۔ ہماری پارٹی کے لیڈر نواز شریف صاحب نے بھی یہی کہا اور وزیراعظم نے بھی کہا کہ اگر دو ملک ہیں تو غریب کے ملک کے ساتھ کھڑے ہو جاؤ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ٹیرف الگ کرکے غریب کا بل اور امیر کا بل علیحدہ کردیا۔ ہماری قیادت نے کہا کہ ایک غریب آدمی جو گیس استعمال کررہا ہے اس کا پاکستان علیحدہ کردو،  آج کے بعد وہ ایک چوتھائی بل ادا کریں گے۔ امرا کی بھی ہم عزت کرتے ہیں، لیکن وہ چار گنا زیادہ پیسے دیں گے، اور وہ پیسے جمع کرکے ہم ان غربا کو گیس دیں گے۔وزیرمملکت نے بتایا کہ وزیراعظم اور نواز شریف نے کہا کہ آپ غریب اور امیر کا پیٹرول بھی علیحدہ کریں۔ گیس کی طرح دونوں کا پیٹرول کا خرچہ بھی علیحدہ کردیا۔ وزیراعظم کے حکم کے مطابق ایک اسکیم پیش کی گئی، جس میں انہیں بتایا گیا کہ مستقبل میں غریب کا پیٹرول کا خرچ کم کردیا جائے گا ۔  حکومت غریب کے پیٹرول کی قیمت کم کرے گی۔انہوں نے کہا کہ بڑی گاڑیوں والے پیٹرول کی زیادہ قیمت دیں گے، جس سے غریب کے پیٹرول کی قیمت کم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جن گھرانوں میں پرتعیش اشیا استعمال کی جا رہی ہیں، یہ ان کا حق ہے کہ استعمال کریں، محنت سے بنائی ہیں لیکن  وہ اب گیس اور پیٹرول کی زیادہ قیمت ادا کریں گے۔وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں غریب عوام کے لیے 100 روپے کم کرنے کے فیصلے پر 6 ہفتوں  میں اس پر عملدرآمد ہو جائے گا  جب کہ گیس کے ٹیرف الگ کرنے پر یکم جنوری سے نفاذ ہو چکا ہے۔  گزشتہ روز میڈیا پر خبریں تھیں کہ 50 روپے کم کیے جائیں گے تاہم وزیراعظم نے کہا کہ اسے 100 روپے تک کم کریں، جس کے بعد یہ فیصلہ کرلیا گیا ہے کہ غریب، امیر کے مقابلے میں پیٹرول کی قیمت کا 100 روپے کم دے گا۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ صاحب ثروت ہیں، لگژری اشیا استعمال کرتے ہیں، مہنگی گاڑیاں استعمال کرتے ہیں، وہ اصل قیمت ادا کریں گے۔ یہ کسی کے باپ کا ملک نہیں ہے، اس ملک میں 22 کروڑ لوگ ہیں جس میں سے  21 کروڑ لوگ غریب ہیں، جو عزت سے روٹی کماتے ہیں مگر مشکل سے کماتے ہیں۔ وہ لوگ جنہیں اللہ نے دیا ہے، اُن سے ہم لیں گے اور وہ لوگ جو اللہ کی زمین پر اپنے بچوں کو عزت سے پالنے کی کوشش کررہے ہیں، اور اپنے ماں باپ کی خدمت میں کوشاں ہیں، انہیں ان کی زندگی میں سہولیات فراہم کی جائیں گی۔وزیر مملکت نے کہا کہ امیر اور غریب کے ٹیرف میں فرق کی پالیسی ابھی صرف دو چیزوں (گیس اور پیٹرول) پر ہے، تاہم یہ پالیسی اب ہرچیز میں نظر آئے گی۔انہوں نے کہا کہ چند ہفتوں کے بعد ایک تیسرا پروگرام لے کر آئیں گے۔ جب تک ہماری حکومت ہے، ہماری پالیسیاں ایسی ہی چلتی رہیں گی کہ امیر کو ٹیکس کریں گے اور غریب کی زندگی میں سہولت پیدا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ دو پاکستان ہیں، ایک طاقت ور کا، اور ایک کمزور کا، دو پاکستان ہیں، ایک امیر کا، ایک غریب کا۔ وزیر مملکت نے عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ کیا آپ نے وہ مبینہ آڈیو سنی ہے، جو مبینہ طور پر سابق چیف جسٹس صاحب کی آڈیو ہے۔ جس میں وہ اسی زبان سے، جو ہاتھ تک آتی ہے، تمام فیصلے لکھتے تھے۔ وہ تمام فیصلے کہ فونٹ ڈاؤن لوڈ کیا آٹھ سال، رات کو باپ کے سامنے 2 بجے اس کی جوان بیٹی کو ہتھکڑی لگا کر گھسیٹ، اس کو پتا لگے کہ  میں چیف جسٹس ہوں، مبینہ طور پر ان ہی کی ایک آڈیو باہر آئی ہے، جس میں نامناسب زبان استعمال ہوئی ہے۔وزیر مملکت نے کہا کہ ایک شخص جو اپنے آپ کو چیف جسٹس کہتا ہو۔میاں صاحب! کوئی خود حیا نہیں کرتے تو جس کرسی پر بیٹھے تھے اسی کی حیا کرلو، کوئی زبان ہی کو لگام دو اگر ہاتھ کو نہیں دے سکے۔ کیا زبان بولی ہے۔ اور وہ ایک بھگت سنگھ کے دوسرے ماننے والے ایک اور بھی ہیں، وہ خاندانی طور پر بھگت سنگھ کے زمانے سے سازشوں کا جال بنتے چلے آ رہے ہیں، وہ کیا کہہ رہے ہیں کہ ٹھوک دیں گے۔ آپ مجھے بتائیں جب دو لوگ ٹیلی فون پر مبینہ طور پر بیٹھ کر ایک دوسرے کو کہہ رہے ہوں کہ اس عورت کو ٹھوک دو۔ انہوں نے کہا کہ کوئی ہے اس ملک میں جسے نہیں پتا کہ مبینہ طور پر سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کس عورت کی بات کررہے ہیں؟اور بات کیا کررہے ہیں کہ ٹھوک دو اسے۔