ناروے: گھر کے باغ سے وائکنگ دور کے نوادرات دریافت

اوسلو: ناروے میں ایک شخص کی میٹل ڈیٹیکٹر کے ذریعے سونے کی بڑی دریافت کے بعد اب ایک خاندان نے اسی آلے کی مدد سے ایک ہزار سال سے زیادہ پرانے نوادرات دریافت کیے ہیں۔بی بی سی نیوز کے مطابق آسویک نامی خاندان نے نوادرات دریافت کیے جو کہ وائکنگ دور کے معلوم ہوتے ہیں۔ماہرین کا خیال ہے کہ یہ نوادرات نویں صدی میں جومفرولینڈ کے چھوٹے سے جزیرے پر ایک وائکنگ خاتون کی تدفین میں استعمال کیے گئے تھے۔ یہ دریافت ناروے کے جنوبی ساحل سے دور ایک جزیرے پر آسویک خاندان کے باغ کے بیچ میں ایک درخت کے نیچے سے ملے۔کلچرل ہیریٹیج آف ویسٹ فولڈ اور ٹیلی مارک کاؤنٹی کونسل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ میں لکھا کہ ہم اس خاندان کو مبارکباد پیش کرتے ہیں جنہوں نے جومفرولینڈ میں پہلی محفوظ وائکنگ کے زمانے کی نوادرات دریافت کیے۔ویسٹ فولڈ اور ٹیلی مارک کاؤنٹی کونسل کے ماہر آثار قدیمہ وائبیک لیا نے لائیو سائنس کو بتایا کہ قبر میں پایا جانے والا بڑا نوادرات ایک بیضوی شکل کا بروچ ہے جسے کسی خاتون نے کندھے کی چادر کو اگلے حصے میں باندھنے کے لیے پہنا ہوگا۔ اس طرح کے بروچ عام طور پر وائکنگ خواتین کی قبروں میں پائے جاتے ہیں اور ان کا انداز نویں صدی کی خصوصیت تھا۔