قرضوں سے چھٹکارے کیلئے خون پسینہ بہانا ہوگا: وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ باتیں نہیں اب عمل کرنے کا وقت آگیا ہے، آج پاکستان قرضوں میں جکڑا ہوا ہے، قرضوں کے ہمالیہ نما پہاڑ کھڑے ہیں، اگر ہم نے قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو دن رات محنت اور خون پسینہ بہانا ہو گا۔وزیر اعظم شہباز شریف نے آزاد کشمیر کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج میں آزاد کشمیر حاضر ہوا ہوں، تشویشناک دن تھے جب یہاں ایک تحریک چل رہی تھی، وزیراعظم آزاد کشمیر، پوری کابینہ اور اتحادی پارٹیوں کا دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مشکور ہوں، تمام اتحادیوں نے اس نازک مرحلے پر بہترین مشورے دیئے، کوشش کی اس معاملے کو جلداز جلد ختم کیا جائے۔انہوں نے کہا ہے کہ لوگ جمہوری انداز میں اپنا فریضہ ادا کر رہےتھے، بعض شرپسند عناصر ایسے تھے جن کا مقصد صرف ایک تھا، شرپسند عناصر چاہتے تھے آزاد کشمیر میں توڑ پھوڑ اور انسانی جانوں کا ضیاع ہو۔ان کا کہنا تھا کہ بتانے آیا ہوں ہم آزاد جموں و کشمیر کے عوام کی آواز کے ساتھ آواز ملاتے ہیں، یہاں تحریک کے دوران بدقسمتی سے ایک پولیس اہلکار اللہ کو پیارا ہوا، مقبوضہ کشمیر کے بہن، بھائیوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، پاکستانی حکومت نے شہدا کیلئے ایک پیکج کا اعلان کیا ہوا ہے وہ ان کو پہنچایا جائے گا۔شہباز شریف نے خطاب کے دوران کہا کہ ہم نے 23 ارب روپے کا مالی پیکیج منظور کیا، آزاد کشمیر کے چیف سیکرٹری اور آئی جی سے میرا رابطہ تھا، یقین دلایا یہ پیکیج کاغذوں تک محدود نہیں رہے گا، عملی جامع پہنایا جائے گا، سٹیٹ بینک کو 16 تاریخ کو ہدایت دی کہ 23 ارب روپے آزاد کشمیر کو پہنچا دیئے جائیں، آج یہ 23 ارب روپے آزاد کشمیر کے اکاؤنٹ میں آچکے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ آزاد کشمیر میں جاندار قوم بستی ہے، حقوق کے لیے آواز اٹھاتی ہے، آزاد کشمیر کے عوام پاکستان کیلئے محبت کا اظہار کرتے ہیں، پاکستان کے 25 کروڑ عوام بھی کشمیریوں کی قربانیاں کی قدر کرتے ہیں، پاکستانی دنیا کے ہر فورم پر کشمیر کے عوام کیلئے آواز اٹھاتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ قائداعظم نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ کہا تھا، وادی کشمیر میں بے گناہ لوگوں کو خون بہہ رہا ہے، کشمیر وادی بے گناہوں کے خون سے سرخ ہو گئی، الیکشن میں حکومتی پارٹی وہاں اپنے نام پر الیکشن نہیں لڑسکی، جہاں ظلم و زیادتی ہوتی ہے تو یہی جواب ملتا ہے۔