تعلیم کے شعبے میں پنجاب حکومت کی قابل داد کاکردگی

وزیر اعلی سردار عثمان احمد خان بزدارکی زیر ہدایت پنجاب حکومت کی تعلیم کے شعبے میں کارکردگی قابل داد ہے۔ انہوں نے تعلیم لوگوں کی دہلیز تک پہنچا دی ہے۔ اب عوام کو اپنے بچوں کو دور دراز کے علاقوں میں تعلیم کے لئے نہیں بھیجنا پڑے گا۔ جس سے تعلیم پراٹھنے والے اخراجات میں بھی کمی آئے گی۔ وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے تحت حکومت پنجاب تعلیم کے شعبے کی ترقی کیلئے انقلابی اقدامات اٹھارہی ہے۔موجودہ حکومت ان بچوں کو سکولوں میں لانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کررہی ہے جو ورکشاپوں اور دکانوں میں کام کررہے ہیں۔اس ضمن میں وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ پنجاب کے ہربچے کواعلیٰ ترین تعلیم کے مواقع فراہم کرنا چاہتے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبے میں سمارٹ یونیورسٹی کا تصور متعار ف کرانے کا فیصلہ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہرضلع میں یونیورسٹی قائم کی جائے گی۔ یوں طلبہ بالخصوص طالبات کو اعلیٰ تعلیم کے مواقع میسر ہوں گے۔انہوں نے صوبے میں 15نئی یونیورسٹیوں کے قیام پر پیشرفت کاجائزہ بھی لیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ راجن پور میں انڈس یونیورسٹی بننے سے عوام کا دیرینہ مطالبہ پورا ہوگا۔ یونیورسٹی آف مظفر گڑھ،لیہ،بھکر،حافظ آباد اور بہاولنگر کا قیام بھی عمل میں لایاجائے گا۔ شیخوپورہ، قصور، اٹک، گوجرانوالہ اور دیگر اضلاع میں بھی یونیورسٹیاں بنائیں گے۔ ڈیرہ غازی خان میں یونیورسٹی آف تونسہ او رویمن یونیورسٹی بننے سے محرومیوں کاا زالہ ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے کالج پرنسپل کی خالی اسامیاں جلد ازجلد پرکرنے کے لئے کارروائی مکمل کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ تعلیمی بورڈز کے کنٹرولرز اورسیکرٹریز کامیرٹ پر تقرر یقینی بنایا جائے۔ پاکستان میں حقیقی تبدیلی کیلئے تعلیم، صحت، سیاحت اور دیگر شعبوں میں اصلاحات کر رہے ہیں جبکہ وزیراعظم کے ایجنڈے پر تیزی سے کام جاری ہے۔ وزیراعظم کا وژن پرامن، خوشحال ، تعلیم یافتہ اور ترقی یافتہ پاکستان کاضامن ہے۔ یہ بلاشبہ تعلیمی نظام میں انقلابی تبدیلیوں کا آغاز ہے۔ اس کی ضرورت ایک مدت سے محسوس کی جا رہی تھی۔تعلیم پر سرمایہ کاری سے نئی نسل کا مستقبل روشن ہوگا۔ طبقاتی تفریق ختم کر کے یکساں تعلیمی نظام کیلئے کوششیں جاری ہیں۔وزیراعلیٰ پنجاب نے چولستان کے بچوں کو بھی لا ہور کے طلبہ جیسی سہولتیں فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی اور کہا نئی پالیسی سے تعلیم کے شعبہ میں انقلاب برپا ہوگا۔پنجاب حکومت تعلیم کو سب سے مقدم سمجھتی ہے اسی لیے نوجوان نسل کی تعلیم پر کثیر رقم خرچ کر رہی ہے۔ والدین کو چاہئے کہ وہ اپنے بچوں کے بہتر اور روشن مستقبل کے لئے ان کو سکولوں میں داخل کروائیں۔ ہم نئی نسل کی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ٹیکنالوجی کا فروغ پنجاب حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے۔اس حوالے سے لوگوں کے مسائل کے فوری حل کیلئے محکمہ سکولز ایجوکیشن کے تحت انفارمیشن ٹیکنالوجی کا مربوط ڈیٹا بیس سسٹم متعارف کروایا جا رہا ہے۔ محکمہ سکولز ایجوکیشن نے گریڈ4اور5 کے طالبعلموں کیلئے ڈیجیٹل ٹیکسٹ بکس لانچ کر دی ہیں اورڈیجیٹل نصابی کتب کیلئے انڈرائیڈ ایپلی کیشن لانچ کر کے پنجاب حکومت نے ڈیجیٹل انقلاب کی بنیاد رکھ دی ہے۔سکولوں سے باہر بچوں کو سکول میں لانے کےلئے پنجاب کے20اضلاع کے منتخب پرائمری سکولوں میں”انصاف سکول پروگرام“ کے نام سے آفٹرنون سکولز کا آغاز کیا جار ہاہے۔تاکہ کوئی بچہ تعلیم سے محروم نہ رہے گا۔ فروغ تعلیم ہی اصل سماجی تبدیلی ہے جس سے جہالت کا خاتمہ ہو گا۔” دی نیو ڈیل‘ ‘ کے تحت پرائمری لیول تک اردومیں تعلیم دی جائے گی اورانگریزی کو بطور مضمون پڑھایا جائے گا۔ لازمی اورمفت تعلیم کیلئے خصوصی ایکٹ میں ضروری ترامیم کی جائیں گی۔ سکولوں میں صاف پانی ،جسمانی تربیت اورسپورٹس لازم ہوں گے۔ ”دی نیو ڈیل“ پروگرام سے پنجاب میں تعلیمی انقلاب برپا ہوگا اور اسے متعارف کرانے کا اعزازسب سے پہلے پنجاب کو حاصل ہورہا ہے۔ اب نظام بدل رہا ہے، ہم نے مل کر ایجوکیشن سسٹم ٹھیک کرنا ہے۔ اساتذہ ایک نئے عزم کے ساتھ قوم کے معماروں کے روشن مستقبل کیلئے اپنابھر پور کردار ادا کریں۔ ہمیں علم، ہنر اور اقدار کو اپناتے ہوئے بچوں کو متوازن اور ہم آہنگ سمت میں لے کر چلنا ہو گا۔ یہ بچے ہمارے بچے ہیں، ان کا خیال ہم نے رکھنا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کا تعلیمی شعبے میں ایک اور انقلابی اقدام یکساں نصاب تعلیم ہے۔ صوبہ پنجاب میں تمام نجی و سرکاری اسکولوں میں یکساں نصابِ تعلیم کے اطلاق کا مرحلہ وار آغاز کر دیا گیا ہے۔اس سے متعلق وزیر تعلیم پنجاب ڈاکٹر مراد راس کا کہنا ہے کہ دینی مدارس میں بھی پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی کتب ہی پڑھائی جائیں گی۔ سرکاری اور نجی اسکولوں کے اساتذہ کی لرننگ مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے تربیت بھی کی جارہی ہے۔ماضی کی حکومتوں کی جانب سے اس طرز کے کسی بھی منصوبے پر کوئی کام نہیں کیا گیا۔ گزشتہ ادوار میں دانستہ طور پر سرکاری سکولوں کے تعلیمی نظام کو تباہ کیا گیا۔ حکومت پنجاب غیر رسمی بنیادی تعلیم کے شعبہَ میں موَثر اقدامات اٹھا رہی ہے محکمہ لٹریسی کے زیر اہتمام صوبے کی مختلف جیلوں میں تعلیم بالغاں کے سینٹرز کا آغاز کر دےا گیا ہے۔ ان سینٹرز میں 125 اسیران جدید تعلیم سے مستفید ہو سکیں گے اور ان اسیران کیلئے اساتذہ بھی جیل سے لیے گئے ہیں جن کو باقاعدہ تدریس کے تر بیتی مر احل سے گزارا گیا ہے۔ یوںغیر رسمی بنیادی تعلیم کے ذریعے معاشرے کے ہر طبقے کو جدید تعلیم حاصل کر نے کا موقع ملے گا۔ جیل کے اسیران ہمارے معاشرے کاحصہ ہیں اور اس نظام تعلیم کے ذریعے ان کی کر دار سازی کی جارہی ہے تاکہ وہ قید کے دوران اور اس کے بعد ثمر آور زندگی گزار سکیں۔